ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ایک مرتبہ پھر توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ۔ہفتہ کے روز چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر اور الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش پوئے،کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔ بیرسٹر گوہر نے دلائل میں کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ سماعت کو پیر تک ملتوی کیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی استثنی پر وکیل الیکشن کمیشن نے اعتراض اٹھا یا،وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے کہا کہ استثنیٰ کی درخواست میں کوئی ٹھوس وجوہات نہیں بتائی گئیں۔ ٹرائل چل رہا ہو تو ملزم کو موجود ہونا چاہیے۔ عدالت ملزم کی حاضری یقینی بنا نے کے حوالے سے مثبت ڈائریکشن دے۔ انہوں نے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری یقینی بنانے پر بیان حلفی جمع کروانے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزم پیر کو عدالت میں پیش ہو جائیں گے؟ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پیر کے روز کوئٹہ میں درج مقدمہ میں سپریم کورٹ پیش ہوں گے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد اس عدالت میں پیش ہو جائیں،کیس کی فائل میں صرف استثنی کی درخواست کے علاوہ کچھ نہیں۔ آج بھی درخواست استثنی کی حد تک ہے۔ آپ کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر چلنے والی سماعت ہر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ آپ کی استثنی کی درخواست ہمیشہ منظور کی گئی جبکہ ایک دفعہ بھی ملزم پیش نہیں ہوئے۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ پیشی کے بعد حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی۔
