23

طوفانی بارش ،گرمی واپس چلی گئی،سیلاب کی وارننگ

خیبر پختون خوا میں طوفانی بارشوں کے باعث مختلف حادثات کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر میں سیلاب اور بارشوں سے 12 گھروں کوجزوی نقصان پہنچا جبکہ مختلف حادثات کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چترال لوئر میں سیلاب سے 9 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق لوئر چترال میں سیلاب کا پانی کم ہوتے ہی نقصانات کا تفصیلی اسسمنٹ شروع کی جائے گی، حساس کمیونٹیز کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا جبکہ متاثرہ خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیائ (خشک راشن) فراہم کیا جارہا ہے۔محکمہ ریلیف کے ترجمان نے بتایا کہ ضلعی انتطامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، ضلعی انتطامیہ اور متعلقہ ادارے الرٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ کوغوزی کے مقام پر سڑک کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے، دیر اپر کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یک طرفہ سڑک کھول دی گئی ہے جبکہ سڑک کی دو طرفہ بحالی کا کام جاری ہے۔چترال میں شدید سیلاب کے نتیجے میں درجنوں مکانات بہہ گئے، سڑکیں اور رابطہ پل ٹوٹ گئے جس کی وجہ سے سیکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔دنین اور کوغوزی گاؤں میں زبردست سیلاب کی وجہ سے 8 مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔ کوغوزی میں 4 دکانیں، موٹر سائیکلیں اور کئی مویشی خانے ریلے میں بہہ گئے۔ کوغوزی کے مقام پر پل بہہ جانے سے ہر قسم کی آمد و رفت بند ہو گئی ۔ چترال میں کاری کے مقام پر واقع پل تباہ ہوکر دریا میں گر گیا۔ شدید سیلاب شاہی قلعہ چترال کے 4 قدیم چنار کے دیو ہیکل درخت بھی اپنے ساتھ بہا لے گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیلاب سے شاہی قلعہ چترال کو بھی نقصان پہنچنے کا خد شہ ہے۔سیلاب سے دریائے چترال کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی اور ایون قصبے کا وسیع علاقہ پانی میں ڈوب چکا ہے۔ سیلاب سے ہزاروں ایکڑ زمینیں، باغات اور کھڑی فصلیں ملیا میٹ ہو گئیں، نہری نظام اور سڑکوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب کے نتیجے میں نقصانات کے بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے،متاثرہ علاقوں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں